۵۔۲۔ دورو دراز علاقوںمیں روحانیوں کا تقرر اور اعزام:

          ایسے مقامات جہاں پر  علماء نہیں ہوتے تھے ،اقامہ نماز جماعت اوردیگر دینی خدمات کی انجام دہی کے لئے مبلغین کو اعزام کیا کرتے تھے اور تین ہزار روپے تک مالی  مدد بھی کیا کرتے تھے ۔ مثال کے طور پر یاسین ،کہ جہاں اسماعیلیہ حضرات کی اکثریت ہے اور شیعہ بہت ہی کم تعداد میں ہیں ،شہید نے  مکتب اہل بیت ( ع ) کی ترویج کے لئے ایک مبلغ کو معیّن کرلیا ۔ لیکن  شہید کی شہادت کے بعد یہ سلسلہ بھی منقطع ہو گیا ۔

اسی طرح بعض علاقوں کے لوگ جیسے بارگو اور شروٹ کے مومنین نماز عیدین کی سعادت سے محروم تھے شہید نے علماء کو اعزام کیا  جس کے نتیجے میں وہاں کے مومنین بھی نماز عیدین سے بہرہ مند ہو گئے ۔

اسی طرح شہید نے  ۲۰۰۴ء میں  بارگو بالا میں ایک عیدگاہ اور ایک دینی مدرسہ ، مدرسہ جعفریہ کا سنگ بنیاد رکھا  اور مومنین کے لئے ایک معنوی درس کا انعقاد کیا جس میں  بارگو اور شروٹ کے مومنین کے علاوہ شیر قلعہ کے مومنین بھی شریک تھے  ۔

نظرات 0 + ارسال نظر
برای نمایش آواتار خود در این وبلاگ در سایت Gravatar.com ثبت نام کنید. (راهنما)
ایمیل شما بعد از ثبت نمایش داده نخواهد شد