شہید نے مسئلہ تحریف قرآن اوریگروضوعات پر وہابیوں کے لیڈر اور اہلسنت کے گلگت کے مرکزی جامع مسجدکے خطیب قاضی نثار کے ساتھ نامہ نویسی کے ذریعے مناظرہ کیا اوراس کو شکست دی ۔
یہ مناظرہ شہیدکی شہادت سے دوسال پہلے قاضی نثار کی شکست کے ساتھ ختم ہوا۔ دونوں طرف کے خطوط کو کتابی شکل دیا گیا ہے اور" آئینہ حقیقت " کے نام سے اب بھی موجودہے ۔